Islamic Artwork on a Mosque
Hagio Sofia Mosque
Wisdom Literature

پاک کلام کےمنظومی حصے

یعنی
ایوب،زبور،امثال، واعظ اور غزل الغزلات
کا دیباچہ
جلددوئم

جس کو پادری ٹی۔ایل۔سکاٹ۔ ڈی۔ڈی نے طلبہ ٔ سیمنری مسیحی استادوں ،منادوں اورکلام پاک کے طالب علموں کے لیے۱۹۲۴میں اہتمام ماسٹر غضنفر بی۔اےعلیگ مالک و مینجر خورشید پریس گوجرانوالہ طبع شد۔

پاک کلام کا منظومی
حصہ

بائبل ایک نہایت ہی عجیب کتاب ہے۔کیونکہ یہ سب دینی و دنیوں علوم کا سرچسمہ ہے۔اور انسان کی روحانی اور جسمانی زندگی کی خوبی،عمدگی اور مبارک حالی اس پر مبنی ہے ۔چنانچہ دوسرا تمطاؤس ۳ باب ۱۶اور ۱۷ آیت میں مرقوم ہے کہ ہر ایک صحیفہ جو کہ خدا کے الہام سے ہے۔تعلیم اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لیے فائدہ مند بھی ہے۔تاکہ مردِ خدا کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لیے تیار ہو جائے۔لہذا اس کتاب کا خاص مقصد انسان کی نسبت یہ ہے کہ وہ خدا کو پہچانے اور اس کی مرضی سے واقف ہو کر اس کو اپنی مرضی میں پورا کرےاور دوسروں میں بھی اسے پورا کرنے کی کوشش کرے۔اس لیے خدا وند مسیح نے جو کہ انسان کا نجادت دینے والااور کامل کرنے والا ہے۔بعض کو رسول اور بعض کو نبی اور بعض کو مبشر اور بعض کو چرواہے اور بعض کو استاد بنا کر دے دیا ہے۔تاکہ مقدس لوگ کامل بنیں۔ اور خدمت گزاری کاکام کیا جائے۔اور مسیح کا بدن یعنی کلیسیا ترقی پائے جب تک ہم سب کے سب خدا کے بیٹے کے ایمان اور اس کی پہچان میں ایک نہ ہو جائیں اور کامل انسان نہ بنیں یعنی مسیح کے پورے اندازے کے قد تک نہ پہنچے۔جب کہ خدا نے اپنی عجیب محبت کے سبب سے ہماری ہی خاطر یہ سب کچھ کیا تو لازم ہے کہ ہم ان سب باتوں پر خوب غور کریں تاکہ ہم کسی بات میں ناقص نہ رہیں بلکہ خدا کی مرضی کو پورے طور پر انظام دیں اور اس طرح اس کے مقصد کر پورا کریں۔